(پارٹ: 5 )صابن بنانے میں کام آنے والی خام اشیاء
مچھلی کا تیل
Fish Oil
صابن بنانے میں مچھلی کا تیل بھی استعمال کیا جاتا ہے۔سا
حلی علاقوں میں جہاں مچھلی کا تیل ارزاں دستیاب ہوتا ہےیا ان شہروں میں جہاں کہ
نباتاتی تیل نہیں مل سکتے مچھلی کا تیل صابن بنانے کے کام میں لایا جاتا ہے۔مچھلی سے تیل نکلتے
وقت یہ تیل گاڑھا میلا اور بعض حالتوں میں کالا بھی ہوتاہے اس کو کپٹرے سے چھان کر
یا نتھا ر کرقدرے سفید کر کےصابن بنایا جاتا ہے۔
چربی
Tallow
صابن بنانے کی مختلف اقسام میں چربی کا استعمال بھی ہوتا
ہے۔ یہ چربی گاے بھینس،بھیڑ بکری اور
دوسرے جانوروں سے حاصل کی جاتی ہے۔بڑے شہروں میں مختلف اقسام کی چربیاں فروخت ہوتی
ہیں۔صابن بناتے وقت اگراس کو مناسب مقدار میں شامل کر لیا جاےتو صابن میں سے کسی
قسم کی بد بو نہیں آتی اور نہ ہی سونگھ کر یہ پتہ لگایا جا سکتا ہے کہ چربی سے
تیار کیا گیا ہے۔چربی سے بنے ہوے صابن کافی
عرصہ تک پڑے رہنے سے بوسیدہ نہیں ہوتے ،کم گھستے ہیں جتنی دیر تک پڑے رہیں گےاسی
قدر ہی زیادہ سخت ہو جاتے ہیں۔
چربی صاف کر کے استعمال میں لانا چاہیے چربی اگر میلی ہو تو
اس کو آگ پر پگلا کراس میں معمولی مقدر میں نمک کا پانی ڈالا جاتا ہے جس سے چربی
پھٹ جاتی ہے اور میل وغیرہ کٹ کر تہ نشین ہو جاتی ہے اور صاف چربی اوپر آجاتی ہے۔
چربی کی صفائی
بڑے بڑے کارخانوں میں صابن بنانے کے لیے چربی کا استعمال
کثرت سے کیا جاتا ہے۔بازار میں جو چربی
فروخت ہوتی ہے اس میں کئی طرح کی ملاوٹیں شامل ہوتی ہیں ۔میل ، مٹی ،کوڑا کرکٹ ،گوشت کے ٹکڑے جماہوا خون
وغیرہ ملے ہوتے ہیں اس چربی کو صابن بنانے سے پہلے اگر صاف نہ کیا جائے تو صابن کی
شکل وصورت بہت اچھی نہیں ہوگی چربی صاف کرنے کا آسان ترین نقصہ یہ ہے:
"گہری کڑاہیوں میں پانی ڈال کر ابلنے دیتے ہیں پھر اس
میں پانی کے ہموزن چربی ڈالتے ہیں۔ متواتر ایک گھنٹہ تک چربی و پانی کو ہلاتے اور
ابلاتے رہتے ہیں اس طرح چربی میں موجود گوشت ،خون ،میل ،مٹی وغیرہ پانی میں حل ہو
جاتے ہیں ۔صاف چربی پانی کے اوپر تیرتی رہتی ہے اس چربی کو سائیفن کے ذریعے علیحدہ
برتن میں نکال لیا جاتا ہے۔چربی کی کچھ مقدار پانی کے اوپر رہے جاتی ہے اور جب
پانی سرد ہو جاتا ہے تو چربی جم جاتی ہے اسے الگ کر لیا جاتا ہے۔"
صرف چربی کا صابن
چربی 100 حصہ ،کاسٹک سوڈا 15.5حصہ،پانی 34.5حصہ،چربی اگر
میلی ہو تو پہلے اسے صاف کریں۔
پانی میں سوڈا کاسٹک ملا کر لائی تیار کریں۔
ایک الگ پرتن میں چربی کو پگلالیں۔پھر اس میں حسب طریق سابق
لائی ملا کر گھوٹیں اور جم جانے پر فریموں میں بھر دیں۔
سوڈا کاسٹک
Soda Castaic
صابن بنانے کے لیے سوڈا کاسٹک سے اہم اور بڑا جز ہے جنگ سے
پیشترسوڈا کاسٹک غیر ممالک سے آتا تھا متحدہ ہندوستان میں آئی سی آئی (امپیریل
کیمیکل انڈسٹریز)اور اس کے ایجنٹ ہی تمام ملک
میں کاسٹک سوڈا فروخت کرتے تھے۔تقسیم ملک کے بعد انڈیا سوڈا کاسٹک خود تیا
ر کرنے لگا ہے۔پاکستان میں سوڈا کاسٹک بہت کم تیار ہوتا ہے۔
سوڈا کاسٹک بڑے بڑے ڈرموں میں بند ہو کر فروخت ہوتا ہے۔ یہ
پیسٹری ،سیال،سٹک اور ٹھیلوں کی صورت میں فروخت ہوتا ہے۔پیسٹری اور سیال صورت میں
یہ کافی مہنگا ہوتا ہے۔لائی یعنی سیال صورت میں اس کے اندر کوئی چیز شامل کر لی
جاتی ہے جس سے اس کی تیزی میں کمی واقع ہو جاتی ہے۔ لہذاصابن بنانے کے لیے اس کو
صرف ٹھوس ٹھیلوں کی صورت میں استعمال کرنا چاہیے۔ ڈرم میں یہ سفید و سخت بلاک کی
طرح جما ہوتا ہے ڈرم کھولنے سے پہلے ڈرم کے اردگرد ہتھوڑے کی چوٹیں لگاتے ہیں تاکہ
کاسٹک ڈرم کو چھوڑ دے۔
سوڈا کاسٹک جسم کے ہر حصے کو جلا دیتا ہے۔لہذا اس کو کسی
بھی صورت میں ہاتھ یا جسم کے کسی بھی حصے کے ساتھ نہ لگنے دیا جائے۔اگر اسے چھونا
ہی ہو توپہلے ہاتھوں کو تیل سے تر کر لینا چاہیے۔
سوڈا کاسٹک ہوا سے رطوبت لو بہت جلد جذب کر لیتا ہےاور ننگا
رکھنے پر گاڑھا پانی سا بن جاتا ہے۔متواتر ننگا رہے تو اس کی طاقت کمزور ہو جاتی
ہے۔لہذا اس کو ہوا سے محفوظ جگہ پر ڈرموں میں ڈھک کر رکھا جائے۔
مارکیٹ میں 60،70،72،74،76اور77 1/2ڈگری کا سوڈا کاسٹک ملتا ہے۔ ڈرم کے اوپر اس کی ڈگری
درج ہوتی ہے۔جتنی زیادہ ڈگری کا کاسٹک ہو گااتنا ہی زیادہ کارآمد ہو گا۔اور اس سے
عمدہ صابن تیار ہوگا۔
صابن بنانے کے لیے سوڈا کاسٹک کو پانی میں ملا لیا جاتا
ہےجسے لائی کہتے ہیں ۔ اس کو تیار کرنے کا طریقہ اپنی جگہ پر مفصل لکھا گیا
ہے،پانی میں حل کرنے پر اس میں سخت گرمی پیدا ہوتی ہے۔
کاسٹک پوٹاش
Caustic Potassium
اس میں بھی سوڈا کاسٹک جیسے اوصاف ہیں مگر کیمیائی طور پر
سوڈا کاسٹک سے زیادہ طاقتورا ور قیمت میں مہنگا ہوتا ہے۔عام اور گٹھیا قسم کے
صابنوں میں اس کا استعمال بالکل نہیں ہوتا۔کاسٹک پانی میں جلدی حل ہوجاتا ہے۔یہ صر
ف بڑھیا قسم کے صابنوں میں اور ٹھنڈے طریقے سے بنائے جانے والے ٹائلٹ صابنوں میں
ہی استعمال کیا جاتا ہے۔75 سے 99 ڈگری تک دستیاب ہوتا ہے۔اسے بھی ہوا سے محفوظ
رکھا جائے اس سے بنائے گئے صابن زیادہ جھاگ پیدا کرتے ہیں اسے پانی میں حل کرنے سے اس میں حرارت پیدا
ہوتی ہے۔یہ بھی جسم کے حصوں کو جلا دیتا ہے،لہذا احتیاط رکھیں۔
بروزہ
Rosin
چیڑکے درخت سے جو گوند نکلتا ہےاسے گندہ بروزہ کہتے ہیں۔اس
سے جب تارپین کا تیل نکال لیا جاتا ہے تو باقی بچے ہوئے کو بروزہ کہتے ہیں۔کوالٹی
کے لحاظ سے یہ مختلف رنگوں میں دستیاب ہوتا ہے۔یہ آ سانی سے ٹوٹنے والا اور شفاف
ہوتا ہےکپڑے دھونے کے لیےپیلے رنگ کے صابن میں بروزہ استعمال کیا جاتا ہے ۔یہ
تیلوں سے سستا ہوتا ہے اس کو ملانے سے
صابن میں کپڑے دھونے کی طاقت اور جھاگ بڑھ جاتی ہے۔
کئی تیلوں میں تیز قسم کی بو ہوتی ہے بروزہ کافی حد تک اس
بو کو ددبالیتا ہے۔صابن میں اگر کوئی خوشبو ملائی جائےتو اسے اڑنے سے روکتا ہے۔
صابن میں اگر زیادہ بروزہ استعمال کیا جائے تو صابن میں لیس پیدا ہو جاتی ہے جو
ٹھیک نہیں ہوتی۔
ٹائلٹ صابن میں بروزہ اگر 5 فیصد ملایا جائےتو اوصاف کے
لحاظ سے یہ صابن اچھا بن جاتا ہے تیل گرم کرنے کےدرمیان میں اس کو کوٹ کر ملا دیتے
ہیں یہ 80 یا 100درجہ سینٹی گریڈ پر پگل جاتا
ہے۔ بروزہ والے صابن ریشمی ،اونی کپڑے دھونے کے کام نہیں آتے ایسے کپڑوں کو یہ
نقصان پہنچا دیتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
English Translation
Fish Oil
Fish oil is also used in soap making. In semi-arid areas where fish oil is available cheaply or in cities where vegetable oil is not available, fish oil is used in making soap. Fish oil is extracted from fish. This oil is sometimes very dirty and in some cases even black. It is made into soap by filtering it with a sieve or whitening it
Fat Tallow
Fat is also used in various types of soap making. This fat is obtained from cows, buffaloes, sheep, goats and other animals. Different types of fats are sold in big cities. When soap is made, if it is added in the right amount, the soap does not have any odor and Nor can it be detected by sniffing that it is made of fat. Soaps made of fat do not rot if left lying around for a long time, they are less brittle, the longer they stay lying, the harder they become
The fat should be cleaned and used. If the fat is dirty, it is melted on the fire. A small amount of salt water is added to the cross. Is
Fat cleansing
Fat is often used to make soap in large factories. The fat that is sold in the market includes a variety of blends. Dirt, dirt, garbage, pieces of meat, blood, etc. are found. If this fat is not cleaned before making soap, the shape of the soap will not be very good. The simplest disadvantage of cleaning fat is
In deep frying pans, water is boiled and then water-based fats are added. Fat and water are stirred and boiled continuously for one hour so that the meat, blood, dirt, mud, etc. contained in the fat are dissolved in water. Clean fat floats on the water. This fat is removed in a separate vessel through a siphon. Some amount of fat remains on the water and when the water cools, the fat freezes and separates. Is taken
Only fat soap
100 parts fat, 15.5 parts caustic soda, 34.5 parts water, if the fat is dirty, clean it first
Mix soda caustic in water and prepare lai
Melt the fat in a separate layer. Then mix it in the same way as before and fill in the frames
Soda caustic
Soda is an important and major component of caustic in soap making. Before the war, soda caustic came from foreign countries. In United India, ICI (Imperial Chemical Industries) and its agents sold caustic soda all over the country. India has started making soda caustic itself. Soda caustic is rarely produced in Pakistan
Soda caustic is sold in large drums. It is sold in the form of pastries, liquids, sticks and carts. In the case of pastries and liquids, it is quite expensive. In the case of liquids, something is added to it which reduces its speed. Goes Therefore, it should be used only in the form of solid cartons to make soap. It accumulates in the drum like a white and hard block. Before opening the drum, hammer blows are applied around the drum to release the caustic drum
Soda caustic burns every part of the body. Therefore, under no circumstances should it be allowed to touch the hands or any part of the body
Soda absorbs moisture from the caustic air very quickly and becomes thick water when exposed. Its strength is weakened if it is exposed regularly. Therefore, it should be kept covered in drums in a place protected from air
Soda caustics of 60, 70, 72, 74, 76 and 77 1/2 degrees are available in the market. The degree of this is indicated on the top of the drum. The higher the degree of caustic, the more useful it will be. And this will produce excellent soap
To make soap, soda caustic is mixed with water called lai. The method of preparation is written in detail in its place. When dissolved in water, it produces intense heat
Caustic Potassium
It also has properties similar to soda caustic, but chemically soda is more potent and expensive than caustic. It is not used at all in ordinary and arthritic soaps. Caustic dissolves quickly in water. It is used in a variety of soaps and in cold soaps. It is available in 75 to 99 degrees. It should also be protected from the wind. Soaps made from it produce more foam. Dissolve it in water. Doing so creates heat in it. It also burns parts of the body, so be careful
Rosin
The gum that comes out of the pine tree is called dirty broza. When turpentine oil is extracted from it, the rest is called broza. It is available in different colors depending on the quality. It is easily broken and It is transparent. It is used in yellow soap for washing clothes. It is cheaper than oils. Mixing it increases the washing power and foam in the soap
Many oils have a strong odor that suppresses the odor on a daily basis. If any fragrance is added to the soap, it prevents it from flying. If used too much in soap, lace is formed in the soap which does not heal
If 5% is added to the toilet soap daily, then this soap becomes good in terms of its properties. In the middle of heating the oil, it is coated and mixed. It is 80 or 100 degrees











1 تبصرے
Nice
جواب دیںحذف کریںPlease do not enter any spam link in the comment box.